مکان پر قبضہ، چک 14 گیارہ ایل کے رہائشی خاندان کی پریس کانفرنس
چیچہ وطنی نیوز: تھانہ صدر کے علاقے چک نمبر 14/11 ایل کے رہائشی محمد وسیم نے اپنی والدہ اور بہن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ:
چک نمبر 14/11 ایل کی رہائشی نسرین بی بی نے اپنے بھائیوں اور ارشد کے ساتھ مل کر میرے مکان پر قبضہ کر لیا تھا۔ مجھے اور میرے اہل خانہ کو مار پیٹ کر گھر سے نکال دیا ۔ ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے رہے۔ نسرین کے بھائیوں نے پہلے بھی چک نمبر 17/11 ایل کے اکرم مسیح کو قتل کیا ہے۔
ہم خوفزدہ ہو کر گھر اور گاؤں چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔ ہم لوگ اپنی جان بچانے کے لئے گھر اور گاؤں سے دربدر ہو کر بہاولپور چھپ کر بیٹھ گئے۔
نسرین بی بی اور اس کے بھائیوں کی آپس میں شدید لڑائی ہوئی۔ جس کے نتیجے میں ان کو شدید چوٹیں بھی لگیں۔ سارا گاؤں اس بات کا گواہ ہے۔ ریسکیو 1122 کی گاڑی ان کو ہسپتال لیکر گئی۔ 7 مئی 2014 کو ان لوگوں نے ایک دوسرے کے خلاف میڈیکل بنوائے۔ یہ سب ریکارڈ پر موجود ہے۔
پھر انکی آپس میں صلح ہو گئی۔ 28 مئی 2014 کو پولیس کے ساتھ سازباز کرکے میرے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی۔ حالانکہ اس دورانیہ میں ہم گاؤں چھوڑ کر جا چکے تھے۔ ایف آئی آر کا درج ہونا اور مجھے اشتہاری قرار دینا میرے علم میں نہیں تھا۔
کچھ دن پہلے نسرین کے بھائیوں نے ہم پہ قاتلانہ حملہ کیا۔ جس کی درخواست ہم نے تھانہ میں دی۔ جب ہمیں تفتیش کے لیے تھانہ بلایا گیا۔ تو ان لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ سلیم اشتہاری ہے۔ اس کے بعد میں نے اپنی ضمانت کروائی۔
یہ لوگ پیشہ ور چور اور منشیات فروش ہیں۔ ہم وزیر اعلی۔ آئی جی۔ آر پی او۔ ڈی پی او ساہیوال۔ ڈی ایس پی۔ اور ایس ایچ او صدر سے پر زور اپیل کرتے ہیں۔ کہ قبضہ گروپ سے ہمارے مکان کا قبضہ چھڑوایا جائے۔ سارا گاؤں گواہ ہے کہ ہم پچاس سال سے اس گھر میں رہ رہے ہیں۔ اس گھر کا میٹربھی ہمارے نام پہ لگا ہوا ہے۔ ہم حکام بالا سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دلایا جائے.