کمشنر آفس ساہیوال میں ریونیو مسائل سے متعلق اجلاس

ساہیوال (چیچہ وطنی نیوز – ارشد فاروق بٹ) پنجاب حکومت محکمہ ریونیو میں اصلاحات کے ذریعے عوام کے دیرینہ مسائل حل کر رہی ہے تاکہ تقسیم، جمع بندی اور وراثتی انتقال جیسے معاملات حل کرنے میں عوام کو غیر ضروری تاخیر سے نجات دلائی جا سکے۔

دیہی مراکز مال کے قیام سے عوام کو حقیقی ریلیف ملا ہے جن کا دائرہ مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔ یہ بات بورڈ آف ریونیو پنجاب کے ممبر کنسالیڈیشن مہر محمد حیات لک نے کمشنر آفس میں ریونیو سے متعلقہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں تینوں اضلاع کے اے ڈی سی آرز عاصم سلیم ساہیوال، مدثر فارقلیط اوکاڑہ، ماہم ملک پاک پتن اور اے سی ریونیو فضائل مدثر کے علاوہ متعلقہ ریونیو افسران نے شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ ریونیو افسران کی اہم ذمہ داری عوام کی ملکیتی زمینوں کا تحفظ اور انہیں غیر ضروری مقدمہ بازی سے بچانا ہے جس کیلئے انسپکشن کا عمل شروع کیا گیا ہے۔

انہوں نے ڈویژن کے مختلف ریونیو عدالتوں میں ایک سال سے زائد مقدمات کے زیر التوا ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ ایک سال سے زائد عرصے کے تمام مقدمات کا دو ماہ میں فیصلہ کیا جائے جبکہ تقسیم کے مقدمات کا 6ماہ میں فیصلہ کر دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ کی ہدایت پر عوام کو ریونیو معاملات میں آسانیاں فراہم کرنے کیلئے ڈیجیٹلائزیشن کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جس سے انہیں غیر ضروری مقدمہ بازی سے نجات ملے گی اور زمینوں پر قبضوں کی شکایات میں بھی واضع کمی آئے گی۔

اجلاس میں سرکاری واجبات کی وصولی کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ممبر کنسالیڈیشن مہر محمد حیات لک نے ہدایت کی کہ ان واجبات کی وصولی کا کام تیز کیا جائے جس کیلئے نمبرداروں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری واجبات کی وصولی ریونیو افسران کی بنیادی ذمہ داری ہے جس پر سب سے زیادہ توجہ دی جانی چاہئے۔

اس کیٹیگری سے مزید خبریں پڑھیے
اپنی رائے کااظہار کیجئے

Your email address will not be published.