گورنمنٹ کمپری ہنسو ہائی سکول میں پیغام پاکستان کے حوالے سے ڈویژنل کانفرنس کا انعقاد

ساہیوال (چیچہ وطنی نیوز – ارشد فاروق بٹ) ڈپٹی کمشنر محمد اویس ملک نے کہا ہے کہ معاشرے میں امن اور رواداری کا فروغ وقت کی ضرورت ہے جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے بااثر افراد اہم کردار ادا کریں۔

نئی نسل کو اس بات کی آگاہی فراہم کرنی چاہئے کہ وطن عزیز جس کے ہم سب شہری ہیں ہمارے لئے کتنا اہم ہے اور اس کے تحفظ اوراس میں امن کے قیام کیلئے ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں۔

انہوں نے یہ بات گورنمنٹ کمپری ہنسو ہائی سکول میں پیغام پاکستان کے حوالے سے ڈویژنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری، شیخ اعجاز رضا، سیدہ رابعہ ریاض، مفتی علی عمران آفریدی کے علاوہ اساتذہ اور طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان کانفرنس کا بنیادی مقصد امن سازی، قومی یکجہتی، سماجی و مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بستے ہیں ان سب کے مذاہب کا احترام ہم سب پر فرض ہے تاکہ پرامن معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔

انہوں نے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارا مستقبل ہیں آپ اگر امن کو قائم کرنے کیلئے آج کے دن سے آگاہ ہونگے اور اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہونگے تو آنے والے وقتوں میں اس معاشرے میں امن قائم کرنے کیلئے اور مزید بہتری لانے میں آپ اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں گے۔

ڈپٹی کمشنر محمد اویس ملک نے کہا کہ کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جن پر پوری قوم کو متفق ہونا پڑتا ہے اور آج ہم سب کو ملکر اس بات کا عزم کرنا ہے کہ پاکستان کی مضبوطی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری اور شیخ اعجاز رضا نے کہا کہ پاکستان کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے اس لئے تمام مکاتب فکر علماء مذہبی رہنما اور عوام الناس پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ متحد ہو کر امن و سلامتی کے دشمنوں کے تمام نا پاک عزائم اور مزموم ارادوں کو خاک میں ملا دیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں امن کے لئے پاک فوج کا کردار نمایاں ہے جسے ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام مذائب کے لوگ ایک دیوار کی مانند ہیں جس کی ایک اینٹ دوسری اینٹ سے جڑی ہوئی ہے۔

اس کیٹیگری سے مزید خبریں پڑھیے
اپنی رائے کااظہار کیجئے

Your email address will not be published.