ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں ورلڈ انیمیاڈے کے موقع پر آگاہی واک
پاکستانی خواتین میں آئرن کی کمی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے جو تشویش ناک ہے۔
ساہیوال (چیچہ وطنی نیوز – 30 نومبر 2022 – نامہ نگار) پرنسپل ساہیوال میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد عمران حسن خان نے کہا ہے کہ خواتین خصوصاً حاملہ مائیں اپنے ہیموگلوین کو مسلسل چیک کریں اور آئرن کی کمی کو خوراک سے دور کریں تاکہ زچکی کے دوران پیدا ہونے والی پچیدگیوں سے بچا جا سکے۔
وہ یہاں ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں ورلڈ انیمیاڈے کے موقع پر واک کے شرکاء سے خطاب کررہے تھے جس کا اہتمام شعبہ گائنی نے کیا تھا۔ واک میں شعبہ گائنی کی سربراہ ڈاکٹر صفیہ اظہار، ڈاکٹر زریں امجد، ڈاکٹر حنا الیاس، ایم ایس ڈاکٹر مشتاق احمد سپرا، ڈاکٹر نثار احمد سعیدی، ڈاکٹر محمد سلیم،ڈاکٹر ساجد مصطفے، ڈاکٹر شاہد چوہدری، ڈاکٹر حصیف رضا، ڈاکٹر محمد وسیم اور ڈاکٹر فرخ شہزادسمیت فکیلٹی ممبران، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی خواتین میں آئرن کی کمی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے جو تشویش ناک ہے۔ اس کمی کو اچھی خوراک اور پھلوں کی مدد سے دور کیا جا سکتا ہے۔
واک کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر صفیہ اظہار نے کہا کہ خون کی کمی سے خواتین تھکاوٹ اور سانس پھولنے کا شکار ہو جاتی ہیں جس سے کام کرنے کی صلاحیت میں کمی واقع ہوتی ہے اور ان کی استعداد کار متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خون کی کمی دور کرنے کیلئے کھانے پینے میں پھلوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال اور کام کرنے کی عادات میں تبدیلی ضروری ہے تاکہ اس مرض پر قابو پایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ خون کی کمی کی وجہ سے اکثر خواتین زچکی کی پچیدگیوں کا شکار ہو جاتی ہیں جو زچہ اور بچہ کی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام میں خون کی کمی کے نقصانات کے بارے میں آگہی پیدا کی جائے۔
ڈاکٹر حنا الیاس نے واک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خون میں آئرن کی کمی کی بیماری ’انیمیا‘دور کرنا نہایت ضروری ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں 10میں سے7خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں جس سے نہ صرف زچگی کے دوران جان لیوا پچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے بلکہ اس سے بچے کی نشوونما کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
واک گائنی وارڈ رحمت العالمین بلاک سے شروع ہو ئی جس کے شرکاء نے بینزر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر خون کی کمی دور کرنے سے متعلق معلومات درج تھیں۔